
شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال؛ پنجاب اور سندھ میں لاکھوں افراد متاثر
Table of Contents
نمائندہ انسائیڈ پاکستان کے مطابق ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں نے ایک بار پھر شدید مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ آئندہ دو سے تین روز تک مون سون کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے باعث مختلف دریا اور بیراجوں پر پانی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ ہیڈ پنجند اور گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے، تاہم ستلج، راوی اور چناب جیسے بڑے دریا فی الحال قابو میں ہیں۔
تفصیلات اور پس منظر
سیلابی صورتحال کے باعث بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے۔ پنجاب میں اب تک تقریباً 24 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ سندھ میں بھی ڈیڑھ لاکھ کے قریب افراد کو حکومتی اور امدادی اداروں نے ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا۔ حکام کے مطابق پانی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے بعض علاقوں میں بند توڑنے جیسے اقدامات کیے گئے تاکہ بڑے شہروں اور آبادیوں کو بچایا جا سکے۔ اس دوران زرعی شعبے کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کھڑی فصلیں برباد ہو گئی ہیں، جس سے کسانوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
حکام اور وزراء کے بیانات
نمائندہ انسائیڈ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح انسانی جانوں کو محفوظ بنانا ہے۔ ان کے مطابق پنجاب حکومت کو 9 ہزار ٹینٹ اور 9 ہزار ٹن سے زیادہ راشن فراہم کیا گیا ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد پہنچائی جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہیں اور فلاحی ادارے بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر مصدق ملک نے بھی بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں نمایاں مقام رکھتا ہے اور اسی تناظر میں وزیر اعظم نے موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے مطابق درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جس سے آنے والے دنوں میں مزید چیلنجز درپیش ہوں گے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں اب تک 900 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جو ایک قومی سانحہ ہے۔
مستقبل کی صورتحال اور خدشات
محکمہ موسمیات کے مطابق 16 سے 18 ستمبر کے دوران وسطی پنجاب اور آزاد کشمیر میں مزید بارشوں کا امکان ہے، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ حکام نے پہلے ہی تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت پیشگی اقدامات نہ کیے گئے تو زرعی پیداوار اور بنیادی ڈھانچے پر مزید نقصان ہوسکتا ہے۔
سوال و جواب (FAQ)
سوال: آئندہ دنوں میں بارش کب تک جاری رہے گی؟
جواب: محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشیں آئندہ 2 سے 3 دن تک جاری رہیں گی جبکہ 16 سے 18 ستمبر کے دوران مزید بارشوں کا امکان ہے۔
سوال: کن علاقوں میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے؟
جواب: پنجاب اور سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جہاں لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
سوال: حکومت کی طرف سے کیا امداد فراہم کی گئی؟
جواب: پنجاب کو 9 ہزار ٹینٹ اور 9 ہزار ٹن سے زیادہ راشن دیا گیا ہے جبکہ ریسکیو آپریشنز اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔
سوال: اب تک کتنی اموات ہو چکی ہیں؟
جواب: حکومتی اعداد و شمار کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے باعث 900 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
نمائندہ: انسائیڈ پاکستان